Friday, October 20, 2017

This website confirms what we told you.

When I said that now RAW has created its agents within Shia Muslims also, many people asked for proof and were surprised.

This website confirms what we told you....

You can read its contents and know that this is totally RAW backed lies, disinformation & propaganda by this so called Shia site. It is spreading such fantastic lies that even an ordinary man can see that it is plated site by enemies.

I talked to Izhar Shigri, the General secretary of top Shia org MWM. He said that even MWM do not know who runs this Shiit News site.

http://www.urdu.shiitenews.org/index.php?option=com_k2&view=item&id=48906%3A2017-10-20-10-15-53&Itemid=229

Know this well. This is a RAW created, RAW managed site pretending to be Shias and have some shias from Pakistan running it.

Complex games of Intelligence agencies

Read my article of yesterday and then watch these pics of October 15th in London. Confirm every word I wrote.

Enemy secret agencies protecting Altaf Hussain, MQM....
Traitors within Pakistan and outside, like Hussain Haqqani, media traitors, liberal seculars, religious sectarians, both shias and sunnis, working with RAW to wage a next level war against Pakistan.

These are very complex games of Intelligence agencies. You cannot understand them if you are blinded by sectarian or political hatred.

We are waning you of a very serious threat upon our heads. All what the idiots within us can do it to attack us in return.....astaghfurullah!!

Thursday, October 19, 2017

ابھی تو اپنی جہالت میں سب بہے جارہےہیں۔۔۔

ابھی تو اپنی جہالت میں سب بہے جارہےہیں۔۔۔

جب ہم پاکستان میں ہونیوالی دہشت گردی، اس کے سیاسی جماعتوں سے روابط، اس کے مذہبی فرقوں سے تعلق، اور اسکے غیر ملکی خفیہ ایجنسیوں سے روابط کی بات کرتے ہیں تو یہ اس قدر پیچیدہ میدان ہے کہ عام فرد تو کیا فوج اور آئی ایس آئی کو بھی اس کو سمجھنے اور اس پر ہاتھ ڈالنے میں بے انتہا مشکلات پیش آتی ہیں۔
جہاں پاکستان کے خلاف دشمنی کی بات آئے، تو کئی آپس کے دشمن بھی متحد ہو کر پاکستان کے خلاف جنگ کرنے پر آمادہ ہوجاتے ہیں۔ فرقہ پرست مذہبی دہشت گرد سیاسی جماعتوں کے اندر پناہ لیتے ہیں اور یہ سیاسی جماعتیں غیر ملکی خفیہ ایجنسیوں کے اشاروں پر ان مذہبی اور سیاسی دہشت گردوں کو ریاست پاکستان کے خلاف استعمال کرتی ہیں۔

جب ہم دشمنوں کی سا زشوں، ان کے پاکستان کے اندر سیاسی اور مذہبی دہشت گردوں سے روابط کھول کر بیان کرتے ہیں تو ہماری اپنی صفوں میں موجود بے غیرت، جاہل اور دشمنوں کے آلہءکار کتوں کی طرح بھونک کر ہمارے تجزیے کی مخالفت شروع کردیتے ہیں۔ کیونکہ ہمارے تجزیے دشمن کے راز کھول دیتے ہیں، دشمن کی چالیں بیان کردیتے ہیں، اور پاکستانی قوم، مسلح افواج، اور آئی ایس آئی کو وہ راز بتا دیتے ہیں کہ جو دشمن ان سے چھپانا چاہتا ہے۔

آئیں آپ کو مثالیں دے کر سمجھائیں۔

ایم کیوا یم پاکستان کی ایک سیاسی جماعت ہے، سندھ کی حکومت میں ہے، قومی اسمبلی میں ہے، تقریباً ہر مرکزی حکومت میں رہی ہے، سینیٹ میں موجود ہے، وزارتیں اس کے پاس رہی ہیں۔ دوسری جانب یہی ایم کیو ایم بھارتی خفیہ ایجنسی را کی ایجنٹ بھی ہے، کراچی میں سپاہ صحابہ اور سپاہ محمد کے دہشت گردوں کو پناہ بھی دیتی ہے، کراچی میں فرقہ وارانہ جنگیں بھی کرواتی ہے، بھتہ خور مافیا بھی ہے اور وقت کی مکتی باہنی بھی۔ ایک جانب اس میں حیدر عباس رضوی جیسے ناپاک اور پلید شیعہ دہشت گرد شامل ہیں کہ جو خود شیعوں کے قتل عام میں شامل ہیں، تاکہ ملک میں فرقہ وارانہ فساد کروایا جائے۔ دوسری جانب اسی ایم کیو ایم میں مفتی نعیم جیسے ٹی ٹی پی کے حمایتی اور خوارج بھی شامل ہیں کہ جو ظاہراً شیعوں پر کفر کا فتویٰ لگاتے ہیں، سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کی سرپرستی کرتے ہیں، مگر ایم کیو ایم میں آکر شیعوں کے بھائی بن جاتے ہیں۔

اسی طرح زرداری کا پورا خاندان، بینظیر اور بھٹو خاندان کٹر شیعہ ہے، مگر ان کے دیوبندی خوارج ٹی ٹی پی کے ساتھ انتہائی گہرے مراسم ہیں۔ عزیز بلوچ ایرانی انٹیلی جنس کا ایک انتہائی متحرک کارندہ تھا، کہ جو پیپلز پارٹی کے دہشت گرد گینگ چلانے کے ساتھ ساتھ ٹی ٹی پی کے ساتھ روابط کا بھی ذمہ دار تھا اور اسی کے ذریعے زرداری نے ٹی ٹی پی کو استعمال کرتے ہوئے بینظیر کا قتل کروایا۔ زرداری کی بہن فریال تالپور لال مسجد کے دہشت گردوں کے انتہائی نزدیک ہے۔

کیا ظاہراً یہ سمجھ میں آنے والی بات ہے؟ یہی وہ پیچیدگیاں ہیں کہ جس کا ہم آپ سے ذکر ررہے تھے کہ جب اپنے مفادات کی بات ہوتی ہے، پاکستان مخالفت کی بات ہوتی ہے، تو سارے سیاسی اور مذہبی دہشت گرد چاہے وہ کسی مسلک یا سیاسی جماعت سے تعلق رکھتے ہوں، اکٹھے ہوجاتے ہیں۔

کلبھوشن یادیو کے انکشافات سے یہ بات بہت اچھی طرح واضح ہوجاتی ہے کہ پاکستان کے اندر بھارتی دہشت گردی کی معاونت اور حمایت کرنے میں ایرانی انٹیلی جنس پوری طرح سے شامل ہے۔ عزیر بلوچ کے انکشافات بھی اس کی تصدیق کرتے ہیں۔ ہمیں خود ایرانیوں نے یہ بات بتائی ہے کہ ایرانی انٹیلی جنس میں ایک مکتبہءفکر ہے کہ جو پاکستان کا شدید مخالف اور بھارت کا حمایتی ہے، اور وہ پاکستان میں شیعہ مسلح گروہوں کو تیار کرنے میں بھارت کا مددگار ہے۔

پاکستان کی 7 قبائلی ایجنسیاں ہیں۔ مہمند سے لیکر جنوبی وزیرستان تک تمام ایجنسیوں میں پاک فوج نے ٹی ٹی پی کے خوارج کے خلاف بھرپور کارروائیاں کی ہیں۔ صرف کرم ایجنسی ایسی ہے کہ جہاں پر شیعہ مسلمانوں کی اکثریت ہے۔ پچھلے کئی برس سے ایرانی انٹیلی جنس یہاں سے بھرپور انداز میں شیعہ نوجوانوں کو بھرتی کرکے ایران کے راستے شام لے جارہی ہے۔ تاکہ وہاں ہونیوالی جنگوں میں یہ شریک ہوسکیں۔ ظاہر ہے یہ تربیت یافتہ شیعہ رضاکار حکومت پاکستان اور پاک فوج کی مرضی کے بغیر خفیہ طور پر ایرانی انٹیلی جنس کے ساتھ کام کررہے ہیں۔ تازہ ترین خفیہ اطلاعات کے مطابق اب بھارتی را نے بھی پارا چنار میں شیعہ دہشت گرد گروہ تیار کرنے کا کام پوری شدت سے شروع کردیا ہے۔ جب ہم نے را کا یہ راز فاش کیا تو سب سے زیادہ تکلیف خود را کو ہوئی۔ ظاہر ہے کہ اگر کرم ایجنسی پوری طرح پاک فوج کے کنٹرول میں ہو کہ جس طرح دیگر ایجنسیاں ہیں تو پھر نہ تو وہاں سے ایران بھرتیاں کرسکے گا اور نہ ہی بھارت۔

جیسا کہ ہم آپ کو بتا چکے ہیں کہ سیاست، مذہب اور دہشت گردی کے یہ روابط انتہائی پیچیدہ، خطرناک اور تاریک ہیں۔ عام آدمی کیلئے ان کو سمجھنا ناممکن ہے۔ لہذا جاہل شور تو مچا سکتے ہیں، مگر پاکستان کی کوئی خدمت نہیں کرسکتے۔

اب ذرا مجھے یہ صورتحال سمجھائیں۔

کلھبوشن یادیو ایران کی پوری حمایت سے پاکستان میں داخل ہوتا ہے، ٹی ٹی پی کے خوارج کو تیار کرتا ہے، ان کی مدد سے ہزارہ شیعوں اور دیگر شیعوں کا قتل عام کرواتا ہے، پاکستان میں فرقہ وارانہ جنگ بھڑکاتا ہے، بلوچستان لبریشن آرمی کو تیار کرتا ہے، کراچی میں ایم کیو ایم کو مسلح کرتا ہے، اور پھر جب پاکستان میں فرقہ وارانہ فساد پھیلتا ہے تو شیعوں کو بھڑکایا جاتا ہے کہ پاک فوج اور انٹیلی جنس کے ادارے شیعوں کے قتل عام میں ملوث ہیں۔

اب اس میں آپ کس کو ذمے دار ٹھہرائیں گے؟

ایران کو؟ بھارت کو؟ ایم کیو ایم کو؟ ٹی ٹی پی کو؟ بی ایل اے کو؟ شیعوں کو؟ سنیوں کو؟ پاک فوج کو؟؟؟

ہم سے کہا جاتا ہے کہ پاکستان میں شیعوں کا کوئی دہشت گرد گروہ نہیں ہے اور شیعہ کبھی دہشت گردی میں شریک نہیں رہے۔ اس کا جواب ہم اوپر دے چکے ہیں، کہ پاکستان میں نہ صرف شیعہ دہشت گرد تنظیمیں موجود ہیں بلکہ شیعہ دہشت گرد مختلف سیاسی جماعتوں کی آڑ میں، غیر ملکی ایجنسیوں کے تعاون سے، ملک میں فساد برپا کرتے رہے ہیں۔ سپاہ محمد ایک بہت بڑی دہشت گرد تنظیم تھی کہ جس کو قانونی طور پر کالعدم کیا گیا ہے مگر اب وہ مختلف چھوٹے چھوٹے گروہوں میں کام کررہی ہے۔

گلگت بلتستان میں بھارت کی مدد سے باقاعدہ ایسے دہشت گرد گروہ تیار کیے گئے ہیں کہ جو شیعہ ہیں اور وہ خود شیعوں اور اسماعیلیوں پر بھی حملوں کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ ملک میں فرقہ وارانہ فساد برپا کیا جاسکے۔ ایران کو کلھبوشن کی حمایت اور حیدر عباس رضوی کا خود شیعوں کا قتل عام کرنا اس کی واضح مثال ہے۔

اسی لیے جب ہم کوئی بات آپ کو بتائیں تو چیخنے چلانے اور شور شرابہ کرنے کے بجائے ہوش سے بات کو سنا کریں۔ پچھلے دس برس سے ہم تن تنہا خوارج کے خلاف کھل کر اذان دیتے رہے ہیں۔ اگر ہم اس طرح کھل کر اذان نہ دیتے اور پاک فوج کو ہمت نہ دلاتے تو آج یہ خوارج پاکستان میں شیعوں کو ذبح کرچکے ہوتے۔ امت کے مفاد میں ہم نے پاک فوج کو یمن بھیجنے کی شدید مخالفت کی، اور اسکے نتیجے میں سعودی عرب میں جیل بھی کاٹی۔ اب اگر کوئی ہمیں خارجیوں کا ”حمایتی“ اور سعودیوں کا ”ایجنٹ“ ہونے کا طعنہ دیتا ہے تو اس سے بڑا منافق اورکمینہ اس پاک سرزمین کوئی نہیں ہوگا۔

یہ بات اچھی طرح سمجھ لیں کہ ہماری ڈیوٹی سیدی رسول اللہﷺ کے اس مدینہ ثانی کی حفاظت ہے۔ نہ ہم ایران کے مفادات کا تحفظ کریں گے، نہ سعودی عرب کے، نہ افغانستان کے اور نہ ہی کسی سیاسی و مذہبی جماعت کے۔ ہم صرف اللہ اور اسکے رسولﷺ اور سبز ہلالی پرچم کے مفادات کا تحفظ کریں گے۔ بدنصیبی سے ہماری قوم اس قدر فرقہ واریت، قومیت اور لسانیت میں تقسیم ہوچکی ہے کہ لوگ پہلے دیوبندی ہیں، پہلے شیعہ ہیں، پہلے بریلوی ہیں، پہلے اہل حدیث ہیں اور اسکے پاکستانی، اور مسلمانیت تو کہیں گم ہی ہو کر رہ گئی ہے۔

ہر کوئی اپنے فرقے اور سیاسی جماعت کے تعصب میں اس قدر اندھا گونگا اور بہرا ہوا ہے کہ اب سوائے اللہ کے عذاب کے کوئی چیز ان کو انکی اس موت سے بیدار نہیں کرسکتی۔

ابھی بھی الطاف حسین کو پوجنے والے موجود ہیں، ابھی بھی بھٹو زندہ ہے، ابھی بھی ”اک واری فیئر شیر“ کا نعرہ ہے، ابھی بھی شیعوں کو تکبر ہے کہ انہوں نے ہی پاکستان بنایا تھا اور وہی بچائیں گے، ابھی تک دیوبندیوں کو یہ خناس ہے کہ پاکستان انہوں نے بنایا تھا اور وہی اس کے ٹھیکیدار ہیں۔

یاد رکھیں، اللہ اپنا کام صرف سیدی رسول اللہﷺ کے غلاموں سے لے گا کہ جو پاک سرزمین کی حفاظت کی قسم کھائے بیٹھے ہونگے۔ اللہ نہ کسی سیاسی جماعت کو قبول کرے گا نہ کسی مذہبی فرقے کو۔ ملک کی اکثریت کو جب یہ بات معلوم ہوگی تب نہ توبہ کی کوئی گنجائش ہوگی، نہ لوٹنے پلٹنے کا وقت۔ ابھی تو اپنی جہالت میں سب بہے جارہےہیں۔۔۔
٭٭٭٭٭

Tuesday, October 17, 2017

جب ہم نے راکی سازش کو بے نقاب کیا

کل جب ہم نے راکی سازش کو بے نقاب کیا کہ اب وہ کرم ایجنسی کے شیعہ قبائل میں اثر رسوخ بڑھارہی ہے، تو ہمارے خلاف غلاظت کا طوفان اٹھا دیا گیا

یہ بات اچھی طرح جان لیں کہ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں،میڈیا اور مذہبی فرقوں میں دشمن نے غدار پیدا کیے ہیں اور انہیں استعمال کررہا ہے۔

جب ہم نے الطاف حسین و ایم کیو ایم کی غداری کو بیان کیا تو کوئی بے شرم جاہل ہی یہ کہہ سکتا ہے کہ ہم تمام اردو بولنے والوں کے خلاف ہیں

اسی طرح جب ہم نے خوارج کے خلاف اذان دی، تو بے شرم جاہل ہی یہ بات کہہ سکتا ہے کہ ہم سنی حنفی دیوبند مدرسے سے تعلق رکھنے والوں کے خلاف ہیں۔

اسی طرح جب ہم نے بی ایل اے کے دہشت گردوں کو بے نقاب کیا، تو جاہل اور بے غیرت ہی یہ بات کہہ سکتا ہے کہ ہم بلوچ پاکستانیوں کے خلاف ہیں۔

اسی طرح جب دشمن کی شیعہ مسلمانوں میں دہشت گرد گروہ بنانے کی سازش کو بے نقاب کیا،تو کوئی بے غیرت ہی کہے گا کہ ہم محب وطن شیعوں کے خلاف ہیں

کیوں؟ کیا شیعوں میں دہشت گرد و غدار نہیں ہوسکتے؟ کیا الطاف حسین و حیدر عباس رضوی دہشت گرد نہیں ؟ کیا سپاہ محمد دہشت گرد تنظیم نہیں ؟

یہ شیعہ ویب سائٹ ہمارے خلاف شرمناک جھوٹا پراپیگنڈہ کرکے خود یہ ثابت کررہی ہے کہ اس کا تعلق ملک دشمنوں اور غداروں سے ہے۔

یہ دہشت گردوں کا پرانا طریقہ واردات ہے کہ جب ان کے خلاف بات کرو تو فوراً اپنے مسلک، فقہ اور سیاسی جماعت کے پیچھے چھپنے کی کوشش کرتے ہیں۔

جان لیں کہ جس  نے بھی پاکستان کو نقصان پہنچایا یا پہنچارہا ہے،وہ ہمیں اپنا بدترین دشمن پائے گا،چاہے کسی سیاسی جماعت کا ہو یا مذہبی۔

بھارتی جرنیل اپنے منہ سے اقرار کرچکے ہیں کہ ان کا اگلا ہدف پاکستان کے شیعہ مسلمانوں میں غدار خرید کر شیعہ بغاوت برپا کروانا ہے۔

کلبھوشن یادیو اپنے منہ سے اقرار کرچکا ہے کہ وہ ایران میں بیٹھ کر پاکستان میں شیعہ دہشت گرد گروہ تیار کرنے کی کوششیں کرتا رہا ہے۔

پاکستان میں 99 فیصد شیعہ مسلمان محب وطن ہیں، مگر 1 فیصد بھی اگر غدار ہیں تو اسکا  مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم 99 فیصد کو غدار قرار دے رہے ہیں۔

ہم جب شیعہ دہشت گرد گروہوں کے خلاف بات کرتے ہیں تو وہ واویلا شروع کردیتے ہیں کہ ہم نے ہرمحب وطن شیعہ کو غدار قرار دے دیا ہے۔ بے غیرت لوگ!

براس ٹیکس کی ٹیم میں کئی محب وطن شیعہ مسلمان شامل ہیں کہ جن کا تعلق کرم ایجنسی سے ہے، اور وہ را کی سازشوں سے آگاہ ہیں اورتصدیق کرتے ہیں

کرم ایجنسی میں ٹی ٹی پی کا کوئی وجود نہیں۔ پھر آپ بتائیں کہ جو تین لگا تار بارودی سرنگوں کے دھماکے ہوئے اور شہادتیں ہوئیں، وہ کس نے کیں؟

ہر محب وطن پاکستانی شیعہ ہو یا سنی، چاہے گا کہ کرم ایجنسی میں فوج کی بھرپور موجودگی ہواور سرحد پرباڑ لگائی جائے۔ مخالفت صرف غدار کریں گے

Monday, October 16, 2017

محب وطن شیعہ مسلمان

یہ بات بہت اچھی طرح جان لیں کہ براس ٹیکس ٹیم میں پارا چنار کے محب وطن شیعہ مسلمان بھی شامل ہیں جو ہمیں پل پل کی خبر دیتے ہیں۔

ہمیں پارا چنار میں موجود شیعہ ٹیم ممبرز نے ہی بتایا ہے کہ بھارت کس طرح اب پارا چنار کے شیعوں میں ٹی ٹی پی کی طرز کے دہشت گرد تیار کرچکا ہے

جب ہم نے دیوبندی خوارج کے خلاف سب سے پہلے اذان دی کہ جو شیعہ مسلمانوں کی نسل کشی کررہے تھے، تو اس وقت تمام شیعہ ہمیں ہیرو تصور کرتے تھے۔

آج جب ہم نے پاکستان کے شیعوں کی صفوں میں موجود غداروں، منافقوں اور مشرکوں کے ساتھیوں کی نشاندہی کی، تو بہتوں کی دموں میں آگ لگ گئی۔

ہمیں بہت اچھی طرح معلوم ہے کہ پاکستان میں غدار کون کون ہے، کس کس سیاسی جماعت میں ہے، کس کس مسلک سے ہیں۔ ہم سب کا بے رحم احتساب کرتے ہیں۔

ہمیں مہینوں پہلے  پاراچنار میں موجود شیعہ ٹیم ممبرز نے بتادیا تھا کہ کچھ عرصے میں کرم ایجنسی میں بغاوت کا آغاز کیا جائے گا،سو اب وہ ہوگیا

فوج نے جس طرح فاٹا کے تمام علاقوں کو خوارج سے پاک کیا ہے، اسی طرح اب کرم ایجنسی میں بھی کاروائی کی ضرورت ہے۔ سرحد پر باڑ بھی لگائی جائے

کرم ایجنسی کا جو علاقہ افغانستان سے ملتا ہے اس پر باڑ نہیں لگائی گئی، لہذا رااور افغان این ڈی ایس کو کھلا راستہ ملا دہشت گرد تیار کرنے کا

جو کوئی پاکستان سے پیار کرتا ہے، ہم پر بھونکنے کے بجائے، یہ مطالبہ کرے کہ کرم ایجنسی میں فوجی آپریشن کیا جائے اور سرحد کو سیل کیا جائے۔

We as a nation have done another collective gunah.

It does not matter who they were....what matters is that the way they have been kidnapped/deported is dangerous....and opens the door to total anarchy and chaos..violating every law of Quran/Sunnah/Constitution/morality.

You cannot kidnap women/girls at night from their homes...without following a due process of law. You cannot deport them despite a stay order of High courts. You cannot deport a Muslim family to a place where they face jail or death.

Everyone remained silent on this crime....all political parties, all religious parties, all media, all judiciary....we as a nation have done another collective gunah...astaghfurullah.

Saturday, October 14, 2017

Friday, October 13, 2017

قادیانیوں کا مسئلہ

آجکل قادیانیوں کا مسئلہ زور و شور کے ساتھ زیر بحث ہے لہذا یہ مناسب وقت ہے کہ میں اس مسئلے کو اپنی عوام، فوج اور پارلیمنٹ کیلئے واضح کردوں۔
پاکستان کے اسلامی قوانین کے تحت ہندو مذہب، یہودیت، عیسائیت وغیرہ قابل قبول مذاہب ہیں اور انکے ماننے والے خود کو مسلمان نہیں کہتے۔
جیسا کے دوسرے مذاہب کے لوگ خود کو مسلمان نہیں کہتے اور اپنے اپنے مذاہب کے عقائد پر چلتے ہیں تو ہم مسلمانوں کی جانب سے انکو کسی قسم کی مزاحمت کا سامنا نہیں کرنا پرتا مگر قادیانیوں کا شمار غیر مسلموں کے انتہائی خطرناک خانے میں ہوتا ہے۔
کیونکہ یہ خود کو مسلمان ظاہر کرتے ہیں، مسلمانوں کے عقائد کی انتہائی غلط اور گمراہ کن تشریح کرتے ہیں اور باقی مسلمانوں کو کافر سمجھتے ہیں۔
آپ دنیا کے کسی مذہبی و غیر مذہبی قانون کو اٹھا کر دیکھ لیں، دھوکے اور فراڈ کو سنگین جرم کے طور پر ہی لیا جاتا ہے۔ میں خود کو اگر آرمی آفیسر یا منسٹر کے طور پر پیش کروں گا تو بلاشبہ یہ ایک جرم ہوگا۔
قادیانیوں کا سب سے بڑا جرم یہ ہے کہ یہ حضورﷺ کے گستاخ ہیں، مکر و فریب سے کام لیتے ہیں اور اسلامی عقائد کو توڑ مروڑ کر ان پر قابض ہونا چاہتے ہیں، انھی وجوہات کی بنا پر انکے خلاف شدید ردعمل دیکھنے کو ملتا ہے۔ مسئلہ اس وقت مزید شدت اختیار کرلیتا ہے جب یہ خود کو غیر مسلم ماننے سے انکار کرتے ہیں، ریاست پاکستان کے خلاف اپنے اندر شدید بعض رکھتے ہیں اور ریاست پاکستان سے بھی پہلے اپنے لیڈر کے ساتھ وفاداری رکھتے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ حقیقی مسلمانوں کے درمیان ان قادیانیوں کو پہچاننا بہت مشکل ہوجاتا ہے اور ایسے میں ایمان کے متعلق حلف نامہ ناگزیر ہوجاتا ہے۔تو اگر قادیانیوں کو یہ لگتا ہے انکے ساتھ ناروا سلوک کیا جاتا ہے تو اسکے سب سے بڑے ذمہ دار خود قادیانی ہی ہیں۔ انکو کھل کر تسلیم کرلینا چاہیئے کہ یہ غیر مسلم ہیں۔
پوری دنیا کے مسلمانوں کیلئے اپنے آقاﷺ کی ناموس کا معاملہ انتہائی حساس ہے اور کسی بھی جھوٹے نبی یا مسیحا کو شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس بات کو اچھی طرح جان لیں کہ ہم مرزا کو نبی نہیں مانیں گے۔
جب نون لیگ والوں نے قادیانیوں کو مسلمان بنا کر پیش کرنے کی کوشش کی تو ایسے میں شدید ردعمل تو ہونا ہی تھا۔
قادیانیوں کو اپنی ہی بھلائی کیلئے اب اسلام کے جھوٹے لبادے سے باہر نکل آنا چاہیئے اور خود کو غیر مسلم تسلیم کرلینا چاہیئے اور مسلمانوں کے عقائد پر قابض ہونے کی کوششوں کو ترک کردینا چاہیئے ورنہ انھیں اسی قسم کے شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔

Issue of Qadianis

Since the issue of Qadianis is being hotly debated, it is time that I clarify the confusion clearly for the nation, army & parliament.

Under Islamic/Pak laws, Jews, Christians, Hindus, Parsis, Budhists etc are accepted religions & their followers DO NOT claim to be Muslims.

Since, followers of other religions DO NOT claim to be Muslims & follow their own religious beliefs, there is NO hostility towards them.

But Qadianis are dangerous category of "non-Muslims". They claim & pretend to be Muslims, hijack Islamic faith & consider Muslims as Kafirs.
Impersonation is a crime in all laws, religious & secular. I cannot pretend to be an army officer or a minister. If I do that, its a crime..

The biggest crime of Qadianis is blasphemy/impersonation & hijacking of Islamic faith. That is why there is extreme hostility towards them..
To make matters worse, Qadianis refuse to accept that they are non-Muslims, have extreme anger ag Pak & have total loyalty to their leader.

That is why it becomes extremely difficult to identify imposter Qadianis from real Muslims, hence a declaration of faith is mandatory here.
So, if the Qadianis feel that they are being discriminated against, its their own fault. They should openly accept that they are non-Muslims

Muslims of the world are extremely sensitive about the honor & respect of the Holy Prophet. Any fake prophet/Messiah would see hostility.

Impersonation, fakery & fraud is an extremely sensitive issue of faith. We Muslims will NEVER accept Mirza as a prophet..
Know this well...

when PMLN leadership tries to project Qadianis as Muslims, against the established principles of faith/constitution, backlash is inevitable.

Pakistan is a nation State BUT it is a Muslim nation State where NO law can be violative of Quran/Sunnah. Qadianis are Kafir.

Qadianis should do themselves a favor. stop pretending to be Muslims. stop hijacking/representing our faith, else they will face hostility.

Wednesday, October 11, 2017

The last option

آخری آپشن

عزیر بلوچ نے جو کچھ اگلا وہ سب کے سامنے ہے ۔
اس نظام میں تمام سیاسی جماعتوں کا یہی حال ہے۔
ن لیگ اور پی پی پی نے باقاعدہ دہشتگرد پالے ہوئے ہیں ۔ پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی بھی مختلف نہیں کالجز اور یونیورسٹیز کے علاوہ مقامی سطح پر ان کے غنڈوں کی بھی کوئی کمی نہیں۔
اسفند ولی ، اچکزئی ، ملا ڈیزل اور لندن والا موٹا مینڈک وغیرہ تو ویسے ہی اس ملک کے اندرونی دشمن ہیں ۔
اس نظام کے ہوتے ہوئے پاکستان میں معاشی استحکام نہیں آ سکتا۔  یہ اس نظام میں بائی ڈیفالٹ خرابی ہے جو کہ ٹھیک نہیں ہو سکتی اگر اس کو ٹھیک کریں گے تو یہ نظام نہیں بچے گا۔
اب چونکہ سب کے چہروں سے نقاب اتر چکے ہیں تو یہ عمل قومی سلامتی  کے لئے بھی خطرناک ہے کیونکہ اب دشمن طاقتیں اس کو کاؤنٹر کرنے کے لئے ملک میں انتشار پھیلانے کی کوشش کریں گی ۔
اب ریاست کا آئین اس کو حل نہیں کر سکتا۔ طاقتور فیصلوں کے لئے طاقت اور اختیار صرف فوج کے پاس ہے ۔
یہ آخری آپشن ہے۔
اس کے بعد ملک اس دو راہے سے نکل کر آگے چل پڑے گا ۔
ایک راستہ پاکستان کو دوباہ ان سیاسی و معاشی غنڈوں کے حوالے کر کے تباہ کروانے کا ہے ۔
اور دوسرا راستہ نظام کی مکمل تبدیلی کا ہے ۔ محب وطن عبوری حکومت ، احتساب اور پھرصدارتی نظام ۔۔

سایہء خدائے ذوالجلال

10-11-2017

English Articles download sections updated with Google drive links. 10-11-17

Saturday, October 7, 2017

Update 10-07-17

Books and Magazines download sections updated with Google drive links. 10-07-17